شاعر: محمد اسامہ سَرسَری
نعت خواں بحیثیت استاد محترم: مولانا اسامہ خان صاحب
شاگرد: محمد عذیر صاحب
==================
شاگرد:
صحابہ اور نبی کے ماہِ رمضاں کی بہاروں کا
سنائیں حال دورِ مصطفیٰ کے روزے داروں کا
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
استاد محترم:
پیمبر ماہِ رمضاں میں سخاوت خوب کرتے تھے
صحابہ اس مہینے میں تلاوت خوب کرتے تھے
عبادت خوب کرتے تھے ، ریاضت خوب کرتے تھے
غرض ہر ایک نیکی وہ نہایت خوب کرتے تھے
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
مبارک باد! شعبان المعظَّم کا مہینہ ہے
اب اس کے بعد رمضان المکرَّم کا خزینہ ہے
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
شاگرد:
طبیعت پر گرانی گر نہ ہو ہم کو بتانے میں
بتائیں کیسا ہے رمضان موجودہ زمانے میں
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
استاد محترم:
سخاوت ہم نے چھوڑی اپنے کاروبار کی خاطر
تلاوت سے کیا اعراض بزمِ یار کی خاطر
عبادت ترک کردی رونقِ بازار کی خاطر
بشارت ہے اگرچہ خوب روزے دار کی خاطر
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
مبارک باد! شعبان المعظَّم کا مہینہ ہے
اب اس کے بعد رمضان المکرَّم کا خزینہ ہے
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
شاگرد:
بشارت از روئے قرآن و سنت دیجیے ہم کو
اطاعت کی طرف مائل خدارا کیجیے ہم کو
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
استاد محترم:
تراویح اس مہینے میں خدا کا پیارا تحفہ ہے
تراسی سال سے رمضان کی اک رات اعلیٰ ہے
اسی ماہِ مبارک میں کلامِ پاک اترا ہے
خدا ہی جانتا ہے روزے داروں کی جزا کیا ہے
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
مبارک باد! شعبان المعظَّم کا مہینہ ہے
اب اس کے بعد رمضان المکرَّم کا خزینہ ہے
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
شاگرد:
مرے استاد! بس یہ آخری احسان کرجائیں
کہ از راہِ نصیحت کوئی پیاری بات بتلائیں
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
استاد محترم:
نصیحت ہے اسامہ کی یہ تم سے خیرخواہانہ
عنایت سرسری سی رب کے بندوں پر بھی کرجانا
ادا کرنا زکوۃ و صدقہ و خیرات و فطرانہ
بھلائی خود بھی کرنا اور اوروں سے بھی کروانا
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
مبارک باد! شعبان المعظَّم کا مہینہ ہے
اب اس کے بعد رمضان المکرَّم کا خزینہ ہے
==================
شاعر:
محمد اسامہ سَرسَری