سوال:
بھری آتی ہیں آج یوں آنکھیں
جیسے دریا کہیں ابلتے ہیں
اس شعر میں ارکانِ تشبیہ واضح کریں۔
جواب:
– مشبہ: “آنکھیں”
– مشبہ بہ: “دریا”
– حرف تشبیہ: “جیسے”
– وجہ تشبیہ: “ابلتے ہیں” (یعنی آنسو بہنے کی کثرت دریا کے ابلنے کی طرح ہے۔)
طالبِ دعا:
محمد اسامہ سَرسَری
متن کاپی ہوگیا۔ 🙂