محمد اسامہ سَرسَری

لاگ اِن ہوکر 100 کوائنز مفت میں حاصل کریں۔

عموما یار دوست کچھ نہ کچھ سیکھتے رہتے ہیں اور زیادہ ذہانت انھیں ایک اسکل سیکھ لینے کے بعد دوسری اسکل سیکھنے کی طرف راغب کرتی ہے جس سے وہ غیر مستقل مزاجی کی شکایت کرتے ہیں۔

میرے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی معاملہ رہا، بس فرق یہ رہا کہ میں ہر اسکل سے ٹھیک ٹھاک کمالینے کے بعد اگلی اسکل پر آیا ، مگر فوکس چونکہ سکھانے اور کورس کو محفوظ کرنے پر تھا اس لیے میری بچت ہوگئی ، اب میرے پاس کئی کورسز ہیں جو محفوظ بھی ہیں اور سبقا سبقا سکھا بھی رہا ہوں۔

مستقل مزاجی بڑی نعمت ہے ، اگر نہیں ہے تو اسے پیدا کرنے میں بہت محنت کرنی پڑے گی۔

بڑوں سے سنا کہ اخلاص اور اختصاص سے قابلیت اور قبولیت عطا ہوتی ہے جو مقبولیت پر منتج ہوتی ہے۔

اپنا نظام الاوقات بنائیں ، جس اسکل پر کام کرنے میں دلی رغبت زیادہ ہو اسے اپنے نظام الاوقات کا حصہ بنا لیں ، ہر موضوع پر لازمی لکھنے اور بولنے کی بیماری سے خود کو بچانے کی کوشش کریں کہ اس سے بسا اوقات غیبت یا کم از کم لایعنی کا ارتکاب ہوتا ہے اور یہ دونوں چیزیں دل میں ظلمت پیدا کرتی ہیں جس سے انسان وقت جیسی قیمتی نعمت کی برکات سے محروم کردیا جاتا ہے اور نتیجہ غیر مستقل مزاجی کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ 🙂

طالبِ دعا:
محمد اسامہ سَرسَری