سوال:
حضرت جی غزل میں کسی مضمون کی قید ہے یا کوئی بھی مضمون ہو سکتا ہر شعر کا؟ مثلا اگر ایک شعر فلسفانہ ہے تو دوسرا سائنسی، تیسرا صوفیانہ، چوتھا مزاح، وغیرہ کیا اس طرح کرنا درست ہے؟
جواب:
جی یہ درست ہے، کیونکہ غزل عشقیہ مضامین میں اب منحصر نہیں رہی، مگر پوری غزل کا ایک خاص رنگ ہونا چاہیے، یہ نہ ہو کہ ایک شعر میں فراق کا ذکر ہے اور دوسرے شعر میں وصال کا۔