محمد اسامہ سَرسَری

لاگ اِن ہوکر 100 کوائنز مفت میں حاصل کریں۔

ہے فقط تو ہی ، اور بشانِ اتم

ہے فقط تو ہی ، اور بشانِ اتم
ہیچ تر ہے مرا وجود و عدم

سوچتا ہی رہے تجھے یہ دل
اور لکھتا رہے تجھے یہ قلم

شعر کیا ہے؟ بیانِ موزوں تر
اور بیاں ہے بشر پہ تیرا کرم

آدمی کیا ہے ، کون ہے ، کیوں ہے؟
اے خدائے بہشت و عشق و غم

عشق ہے دل کا عین شق ہونا
غم ہے مجموعِ غائب و مرہم

تیری جنت بھی کتنی پیاری ہے
تیرا پیاروں سے پیار ہے پیہم

منقطع ان سے اب نہیں رہنا
ہے یہ مقطع اسامہ! پہلا قدم