زبانوں میں جب سے تراوٹ نہیں ہے
دلوں میں خدا سے لگاوٹ نہیں ہے
مزے اخروی بھی میسر نہ ہوں گے
جو تن پر نبی سی سجاوٹ نہیں ہے
اسی کا عمل رب کو منظور ہو گا
کہ نیت میں جس کی ملاوٹ نہیں ہے
اسی کو عطا ہو گی الفت کی لذت
تعلق میں جس کے بناوٹ نہیں ہے
ملے گی یقیناً خلافت جہاں کی
جو شہزاد! اندر گراوٹ نہیں ہے
شاعر:
نور الامین