یہ ہیں تذکرے محترم عائشہ کے
ہیں امت پہ بے حد کرم عائشہ کے
سلام ان کو جبریل نے آکے بھیجا
ہیں کیا کہنے رب کی قسم عائشہ کے
کیا خود پہ بہتان برداشت انھوں نے
پہاڑوں کے جیسے تھے غم عائشہ کے
براءت میں آیات نازل ہوئیں جب
ہوئے ختم رنج و الم عائشہ کے
ہوئے ان کے حجرے میں مدفون آقا
فضائل ہیں کیا یہ بھی کم عائشہ کے
پسندیدہ اوصاف ہر دور ہی میں
لکھے جارہے ہیں قلم عائشہ کے
احادیث کا اک ذخیرہ دیا ہے
ہیں ممنوں عرب اور عجم عائشہ کے
مفسِّر ، محدِّث ، مدرِّس ، معلِّم
ہر اک ہے قدم بر قدم عائشہ کے
ہیں صدیقہؔ امی ہماری اسامہ!
تو ہیں ’’بیٹیاں ، بیٹے ‘‘ ہم عائشہ کے