محمد اسامہ سَرسَری

لاگ اِن ہوکر 100 کوائنز مفت میں حاصل کریں۔

سوال:

سر جی دراصل یہ اشعار تقطیع میں مسئلہ کررہےتھے

تو سمجھتا ہے حوادث ہیں ستانے کے لیے
یہ ہوا کرتے ہیں ظاہر آزمانے کے لیے

تندی باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لیے

کامیابی کی ہوا کرتی ہے ناکامی دلیل
رنج آتے ہیں تجھے راحت دلانے کے لیے

جواب:

ان اشعار کی بابت دو غلط فہمیاں پھیلی ہوئی ہیں: (1) شاعر کے اعتبار سے (2) بحر کے اعتبار سے

(1) تندیِ بادِ مخالف والا شعر اقبال کی طرف منسوب ہے مگر درحقیقت یہ کلام  سید صادق حسین شاہ کاظمی صاحب کا ہے۔

(2) اسے لوگ فاعلاتن فعِلاتن فعِلاتن فعلن کے وزن پر سمجھتے ہیں جبکہ یہ فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن پر ہے کیونکہ پہلی بحر کی صورت میں دو طرح کی خرابیوں کا سامنا ہوگا:
(الف) مطلع کا دوسرا مصرع اور دیگر متعدد مصرعے خارج از بحر ہوجائیں گے۔
(ب) تندی والے مصرع میں “اے” حرف ندا کا وزن 1 ماننا پڑے گا حالانکہ اساتذہ اے ندائیہ کو ہمیشہ دو (یعنی سبب خفیف) ہی باندھتے آئے ہیں۔