سوال:
سر، اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کے اس شعر کا دوسرا مصرع سمجھا دیں۔
سب تمھاری ہی خبر تھے
تم مؤخر مبتدا ہو
جواب:
عربی گرامر میں جملہ اسمیہ کے دو جزء ہیں: مبتدا اور خبر، مبتدا عام طور پر پہلے ہوتا ہے، جیسے زیدٌ موجودٌ فی الدار (زید گھر میں موجود ہے) ، اس میں زید مبتدا ہے، موجود اس کی خبر ہے اور اگر یوں کہیں “فی الدار زید” تو اس صورت زید مبتدائے مؤخر ہے۔
اعلی حضرت کہنا چاہ رہے ہیں جس طرح ایک مبتدا کی ایک سے زیادہ خبریں ہوتی ہیں، اسی طرح خاتم النبیین ﷺ کی حیثیت بھی مبتدا کی سے ہے کہ تمام نبیوں نے آپ کی خبر دی ہے اور جس طرح مبتدا مؤخر بھی ہوتا ہے اسی طرح آنحضرت ﷺ بھی آخری نبی ہیں ، گویا آپ مبتدائے مؤخر ہیں۔ اس خوبصورت شعر کی مزید تشریح بھی ممکن ہے۔
طالبِ دعا:
محمد اسامہ سَرسَری
متن کاپی ہوگیا۔ 🙂