سوال:
غالب کی اس رباعی پر اشکال ہے کہ دوسرے مصرع کا وزن درست نہیں، اس کی کیا حقیقت ہے؟
دکھ جی کے پسند ہو گیا ہے غالبؔ
دل رک رک کر بند ہو گیا ہے غالبؔ
واللہ کہ شب کو نیند آتی ہی نہیں
سونا سوگند ہو گیا ہے غالبؔ
جواب:
یہ اعتراض “رک” کو دومرتبہ رکھنے کی صورت میں ہے، “رک” اور “رک رک” کے فرق سے قطع نظر سن 1860ء کے ایک قدیم نسخے میں ایک “رک” ہے جس سے وزن درست ہے۔ نہ جانے بعد میں کس نے “رک رک” کردیا کہ اب اس رباعی کو بے وزن کہنے کا سلسلہ رک ہی نہیں رہا۔ 🙂
طالبِ دعا:
محمد اسامہ سَرسَری
متن کاپی ہوگیا۔ 🙂