محمد اسامہ سَرسَری

لاگ اِن ہوکر 100 کوائنز مفت میں حاصل کریں۔

دلِ ناداں تجھے روکا بہت تھا

دلِ ناداں تجھے روکا بہت تھا
مگر تو کر عشق میں بھولا بہت تھا

وہ رونق پھر نہ دیکھی آئینے میں
تری صحبت میں میں ہنستا بہت تھا

کوئی بھی غم نہیں تھا زندگی میں
ترا   دیدار   جب   ہوتا   بہت   تھا

مجھے سلجھا نہیں پایا کوئی پھر
تری زلفوں میں میں الجھا بہت تھا

اسے  ہنستے  ہوے  دیکھا  ہے  عالمؔ
مری فرقت میں جو روتا بہت تھا