محمد اسامہ سَرسَری

لاگ اِن ہوکر 100 کوائنز مفت میں حاصل کریں۔

چھلک چلا ہے قبائے حیا سے اس کا شباب

سوال:

اس شعر کی شرح کیا ہوگی؟ چھلک چلا ہے قبائے حیا سے اس کا شباب شراب جرأت میخوار کی تلاش میں ہے

جواب:

یہ شعر انسانی جذبات اور نوجوانی کی خوبصورتی کا اظہار ہے۔ شاعر کہتا ہے کہ محبوب کی جوانی، حیا کی قبا سے چھلک رہی ہے، یعنی اس کے حسن و شباب کی شدت پردے میں نہیں رہ رہی، بلکہ ہر طرف نمایاں ہو رہی ہے۔ اب شراب (حسن) تو موجود ہے، بس کسی شرابی (حسن کے قدردان) کو جرأت کرنے کی دیر ہے۔