تقریبا روز ہی کوئی نہ کوئی رابطہ کرکے دریافت کرتا ہے کہ آن لائن کیسے کماتے ہیں؟ وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ موجودہ نوکری یا تجارت سے اخراجات پورے نہیں ہورہے اس لیے مزید کمانے کے لیے آن لائن دنیا کا رخ کرنا چاہتے ہیں۔
یہاں تک تو بات سمجھ میں بھی آتی ہے اور اس کا حل بھی موجود ہے مگر حیرت تب ہوتی ہے جب مطالبہ یہ ہوتا ہے کہ ہمیں زیادہ محنت نہیں کرنی اس لیے کوئی ایسا طریقہ بتائیں کہ بس تھوڑی سی محنت کریں اور ارننگ شروع ہوجائے۔
ایک اور دلچسپ مطالبہ یہ بھی ہوتا ہے کہ ہمیں پیسے بھی خرچ نہ کرنے پڑیں۔
اللہ کے بندو!
اس دنیا میں آپ اپنی ضروریات پوری کرنے کے قابل تبھی بنتے ہیں جب آپ دوسروں کی ضروریات پوری کرتے ہیں، ڈاکٹر آپ کا علاج کرتا ہے کیونکہ آپ اس کی معاشی ضرورت پوری کرتے ہیں، اسی طرح پلمبر، الیکٹریشن اور دیگر لوگ بھی آپ کی ضروریات پوری کرتے ہیں تبھی ان کی ضروریات بھی پوری ہورہی ہوتی ہیں۔
آن لائن دنیا میں ضرور آئیں، یہاں بے شمار مواقع ہیں کمائی کے مگر اصول یہاں بھی یہی ہے کہ پہلے آپ کو وقت دینا ہے، محنت کرنی ہے، ضرورت پڑنے پر تھوڑے پیسے بھی خرچ کرنے ہیں اور آمدنی زیرو رہے گی، پھر کچھ عرصے بعد آمدنی شروع ہوجائے گی مگر محنت زیادہ اور آمدنی کم ہوگی، پھر تیسرا مرحلہ آئے گا جب آپ کی محنت کم ہوگی اور آمدنی زیادہ ہوگی، چوتھے مرحلے میں آپ سو بھی رہے ہوں گے تو آپ کے پیسے بن رہے ہوں گے، اس پورے مرحلے میں آپ نے جو محنت اور خرچہ کیا ہوگا یہ دوسروں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے تھا۔ 🙂
یہاں تک تو فقط نصیحت کی باتیں تھیں، اب آتے ہیں آن لائن کمائی کے طریقے کی طرف۔
دیکھیں ، ہر انسان میں چیزوں کو سمجھنے اور آگے لوگوں کو سمجھانے کی صلاحیت الگ طرح کی ہوتی ہے، اگر آپ کے پاس ابھی زیادہ رقم نہیں ہے تو آپ کو چاہیے کہ لوگوں کی ضروریات اپنے فن اور ہنر سے پوری کرکے پیسے کمائیں، فن اور ہنر وہ سیکھنا ہے جس میں آپ کا مزاج ساتھ دے، اس کے لیے آپ کو دو کام تسلسل سے کرنے کی ضرورت ہے:
(1) آن لائن ایپس اور ہنر ایک ایک کرکے سیکھتے جائیں تاکہ جس ہنر میں طبیعت ساتھ دے اسے اپنے روزگار کا ذریعہ بنا سکیں۔
(2) آن لائن ارننگ کے طریقے ایک ایک کرکے سیکھیں تاکہ جو طریقہ آپ کے مزاج کے مطابق ہو اسے مستقل اختیار کرسکیں۔
آپ ایک سے زیادہ ہنر اور ایک سے زیادہ ارننگ ویز بھی اختیار کرسکتے ہیں۔
اب آپ کا آخری سوال یقینا یہی ہوگا کہ یہ دونوں چیزیں وہ بھی تسلسل کے ساتھ ہم کہاں سیکھیں؟ کس ادارے میں جائیں؟ کتنی فیس ادا کریں؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ آپ یہ دونوں چیزیں یوٹیوب جیسے کسی آن لائن پلیٹ فارم سے فری میں سیکھ سکتے ہیں اور اگر چاہیں تو متعلقہ ماہرین کو فیس ادا کرکے ان سے باقاعدہ کسبِ فیض کریں۔
ادارہ شمس المکاتب کے تحت بھی آپ فری یا پیڈ دونوں طرح کی سروسز سے استفادہ کرکے اپنے فن اور آمدنی میں اضافہ کرسکتے ہیں۔
طالبِ دعا:
محمد اسامہ سَرسَری