محمد اسامہ سَرسَری

لاگ اِن ہوکر 100 کوائنز مفت میں حاصل کریں۔

جنوں سفاک ہونے لگ گیا ہے

جنوں سفاک ہونے لگ گیا ہے
مرا دل چاک ہونے لگ گیا ہے

لگانی ہی پڑے گی اس پہ قدغن
قلم بےباک ہونے لگ گیا ہے

میں پڑھنے لگ گئی ہوں سوچ اس کی
مجھے ادراک ہونے لگ گیا ہے

ہمیں بھی سیکھنے ہونگے نئے گر
عدو چالاک ہونے لگ گیا ہے

ادھوری چھوڑ دی تحریر گریہ
سخن نمناک ہونے لگ گیا ہے

مرے انکار سے پندار اسکا
خس و خاشاک ہونے لگ گیا ہے

مرا ہر خواب رفتہ رفتہ شازی
سپرد خاک ہونے لگ گیا ہے

شہناز شازی