جواب:
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
یہاں تین الگ الگ مسئلے ہیں:
(1) سودی بینک کی وہ نوکری جس کا تعلق سودی حساب کتاب وغیرہ کے ساتھ ہو جائز نہیں۔
(2) سود کا گناہ سود لینے والے اور دینے والے کو ، دونوں کو ہوتا ہے مگر سودی لین دین میں جو اضافی رقم ہے بس وہی حرام ہے ، باقی رقم دونوں طرف حلال تھی تو حلال ہی رہے گی۔
(3) اگر ملازمین مجبور ہیں ان کٹوتیوں پر تو وہ گناہ سے برئ الذمہ ہوں گے۔
واللہ اعلم