زیادہ تر لوگ یہی سمجھتے ہیں کہ یوٹیوب چینل بنائیں گے اور اسے مونیٹائز کریں گے اور پھر گھر بیٹھے ہر مہینے پیسے آتے رہیں گے، حالانکہ ایسا نہیں ہے۔
بلکہ اگر آپ نے دل جمعی کے ساتھ اپنے یوٹیوب چینل کے موضوع کا حق ادا کرتے ہوئے روزانہ ویڈیوز اپلوڈ کرنی شروع کردی تو سبسکرائبرز کی تعداد کے مطابق اس کی آمدنی کچھ اس طرح آپ وصول کریں گے:
(1) مونیٹائزیشن انکم (اس پر اب تک باقاعدہ کسی دار الافتاء سے جواز کا فتوی نہیں آیا ہے، اس لیے اس آمدنی سے اجتناب لازم ہے۔) یہ بہت کم ہوتی ہے، پھر اگر چینل اچھی طرح ترقی کرجائے تب جاکر اتنی ہوتی ہے کہ کسی ایک متوسط گھرانے کا خرچہ نکل سکے، ( مزید تفصیل یہاں دیکھیں۔ ) سو یہ آمدنی قابل توجہ نہیں ہے، مگر سب کی توجہ اسی کی طرف ہے۔
(2) سبسکرائبرز اگر زیادہ ہیں تو آپ اپنی کسی بھی پروڈیکٹ یا کسی کورس کی تشہیر اپنے ہی پلیٹ فارم پر کرکے اپنے کام کو آگے بڑھا سکتے ہیں، خود میں بھی الحمدللہ اصل کام واٹس ایپ کورسز کی صورت میں کر رہا ہوں اور یہی میرا سب سے بڑا اور اصل ذریعۂ معاش ہے، واٹس ایپ پر کورس کرنے کے لیے آنے والا مجمع میرے پاس میرے یوٹیوب چینل ہی سے آتا ہے۔
(3) دیگر لوگوں کے اشتہارات بھی آپ اپنے چینل پر ویڈیوز کے اندر ڈال کر پیش کرسکتے ہیں، اس کی آمدنی آپ کے ویوز کی تعداد کے مطابق ہوتی ہے اور یہ آمدنی سو فی صد جائز ہے بشرطیکہ اشتہار لیتے وقت آپ شرعی اصولوں کو سامنے رکھیں۔
(4) چینل بڑے پیمانے پر چل پڑے تو بڑی کمپنیاں بھی اپنے اشتہارات کے لیے آپ سے رابطہ کرنے لگیں گی اور ان اشتہارات کی انکم بھی بہت زیادہ ہوتی ہے۔
(5) جیسے جیسے چینل بڑا ہوگا آپ کا نام برانڈ کی شکل اختیار کرتا جائے گا، پھر جو نام ایک بار برانڈ بن جائے تو وہ اپنے آپ میں ایک قیمتی اثاثہ ہوتا ہے، خود مجھ سے اب تک کئی لوگ رابطہ کرچکے ہیں کہ “محمد اسامہ سَرسَری” نام کی فلاں چیز یا ادارہ بنانا چاہتے ہیں، حالانکہ ابھی میرے سبسکرائبرز صرف ڈیڑھ لاکھ ہیں، کل کو ملینز ہوجائیں گے تب یہ فوائد بھی کئی گنا بڑھ جائیں گے۔ ان شاء اللہ۔
(6) یوٹیوب چینل کو آپ اگر کامیابی سے چلانا سیکھ گئے تو گویا آپ کے پاس بیک وقت کئی ساری اسکلز جمع ہوجائیں گے، من جملہ ان کے چند یہ ہیں: (الف) چینل کے موضوع پر آپ کی مہارت (ب)یوٹیوب چینل چلانے کی مہارت (ج)ایس ای او کی مہارت (د)ویڈیو ایڈیٹنگ (ہ)آڈیو ایڈیٹنگ (و)گرافک ڈیزائننگ۔ ۔۔ ان میں سے ہر ایک ایسی ہے کہ اگر اسی ایک کو پروفیشنل طریقے سے مستقل کیا جائے تو ٹھیک ٹھاک آمدنی ہوسکتی ہے۔
یوٹیوب چینل سے کمائی کے جائز طریقے اس ویڈیو میں مزید اچھی طرح سمجھیں۔
طالبِ دعا:
محمد اسامہ سَرسَری