نبی ﷺ کا فیض ہوا عام ، ہم خدا سے ملے
خدا کے فضل سے یوں ہم بھی مصطفٰی ﷺ سے ملے
امام بن کے وہ ﷺ اِسرا میں انبیا سے ملے
کمال پاکے وہ ﷺ معراج میں خدا سے ملے
ہمیں بقا کے جمالات مرتضٰی سے ملے
ہمیں فنا کے کمالات کربلا سے ملے
ملے طفیلِ صحابہ ہمیں عمل کے ڈھنگ
یہ اسوہ جاتِ صحابہ سب اولیا سے ملے
بقائے جہدِ مسلسل سے ہم کو شیخ ملا
فنائے شیخ میں ہم دینِ مجتبیٰ سے ملے
یہ ناؤ ڈوب نہیں سکتی ، اے بھنور! سن لے
کرم خدا کا کہ ہم خوب ناخدا سے ملے
ہمیں تو مل گئیں دنیا جہان کی خوشیاں
اسامہ! آج وہ ہم سے کچھ اس ادا سے ملے