سوال:
السلام علیکم
یہ جو اردو میں فعلا کے وزن پر الفاظ ہیں، مثلاً: ادباء، فقہاء، علماء، طلباء اس کے آخر میں ہمزہ لگانا کیسا ہے؟
جواب:
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
عربی کے متعدد الفاظ کے آخر میں الف اور ہمزہ ہیں، جیسے: اخفاء، ابتداء، انتہاء، املاء، انشاء، شعراء، علماء، حکماء، ادباء، علماء، فقراء، وزراء
اردو میں انھیں ہمزہ کے بغیر بھی لکھ سکتے ہیں ، یوں:
اخفا ابتدا انتہا املا انشا شعرا علما حکما ادبا علما فقرا وزرا
البتہ اگر دیکھنے میں بدنما محسوس ہو تو ء کے ساتھ ہی لکھنا چاہیے۔
نیز اگر ایسا لفظ عربی ترکیب کا حصہ ہو تو ہمزہ کے ساتھ لکھنا ضروری ہے ، جیسے:
ضیاءُ الرحمٰن، ثناء اللہ، علاءُ الدین
اسی طرح اگر فارسی ترکیب میں ہوں تو اس ہمزہ کے بعد بڑی ے کا اضافہ ہوگا، جیسے:
اخفائے الف، ابتدائے جوانی، علمائے عصر ، انبیائے کرام۔
طالبِ دعا:
محمد اسامہ سَرسَری