محمد اسامہ سَرسَری

لاگ اِن ہوکر 100 کوائنز مفت میں حاصل کریں۔

سوال:

اردو قواعد میں فارسی کے مرکب عطفی کی تذکیروتانیث کے لئے کیا اصول ہے؟
جیسے آب و ہوا، شب و روز، در و دیوار، ظلم و ستم، سود و زیاں وغیرہ میں جنس اور تعداد کا تعین کیسے ہو گا؟

جواب:

استعمال کے لحاظ سے مختلف ہے ، جیسے:
یہاں کی آب و ہوا (واحد مؤنث)
ہمارے شب و روز (جمع مذکر)
گھر کے در و دیوار (جمع مذکر)
تمھارا ظلم و ستم (واحد مذکر)
سود و زیاں کو واحد مذکر اور جمع مذکر دونوں طرح برتا جاتا ہے۔
واللہ اعلم