جواب:
فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن
ارکان کی یہ صورت دو الگ الگ بحروں میں تسکین اوسط کے ذریعے حاصل ہوتی ہے، وہ دو بحریں یہ ہیں:
(1) بحر ہندی، جس کے اصل ارکان یہ ہیں:
فعْل فعول فعول فعول فعول فعول فعول فعولن
اس میں کسی بھی لام کو ساکن کرسکتے ہیں، سوائے آخری فعولن کے۔
(2) بحر زمزمہ، جس کے اصل ارکان یہ ہیں:
فعِلن فعِلن فعِلن فعِلن فعِلن فعِلن فعِلن فعِلن
اس میں کسی بھی عین کو ساکن کرسکتے ہیں۔
اگر پہلی بحر میں ساتوں لام ساکن کردیں، یا دوسری بحر میں آٹھوں عین ساکن کردیں تو یہ ارکان حاصل ہوتے ہیں:
فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن
ان دونوں بحروں کو ایک ہی نظم یا غزل وغیرہ میں جمع نہیں کرسکتے۔ لہٰذا اگر آپ فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن فعْلن میں اشعار لکھ رہے ہیں تو دھیان رکھیے گا کہ یا تو عین متحرک ہو یا نون متحرک ہو، دونوں کو ایک ہی کاوش میں متحرک نہیں کرسکتے کہ اس سے بحر تبدیل ہوجائے گی۔