محمد اسامہ سَرسَری

لاگ اِن ہوکر 100 کوائنز مفت میں حاصل کریں۔

اخفائے الف:

اگر کسی صحیح ساکن حرف کے بعد متحرک الف آجائے تو الف کو گرا کر اس کی حرکت پچھلے حرف کو دینا “اخفائے الف” کہلاتا ہے۔

حرف صحیح سے مراد و ، ی اور الف کے علاوہ تمام حروف ہیں۔

ساکن اس حرف کو کہتے ہیں جس پر زبر ، زیر اور پیش میں سے کچھ نہ ہو۔

متحرک اس حرف کو کہتے ہیں جس پر زبر ، زیر یا پیش ہو۔

جیسے:
کہوں کس سے میں کہ کیا ہے؟ شب غم بری بلا ہے
مجھے کیا برا تھا مرنا، اگر ایک بار ہوتا
(غالب)

اس شعر کے دوسرے مصرع میں “ایک” کے شروع میں الف متحرک ہے ، اس سے پہلے “ر” ہے جو کہ صحیح اور ساکن ہے ، لہٰذا یہاں شاعر نے “اخفائے الف” کا اختیار استعمال کرتے ہوئے الف کی حرکت “ر” کو دے دی اور “الف” کو گرادیا۔

تقطیع:
اگرایک = ا گ رے ک = فعِلات (اخفائے الف نہ ہوتا تو “اگر ایک” مفاعیل ہوتا)
بار ہوتا = با ر ہو تا = فاعلاتن

طالبِ دعا:
محمد اسامہ سَرسَری